خبر جھوٹی نہیں قاصد کہ وہ ہم سے کشیدہ ہیں
خبر جھوٹی نہیں قاصد کہ وہ ہم سے کشیدہ ہیں
کشش حرفوں کی ایسی ہے کہ ہم بھی صاد کرتے ہیں
بھلا میں اور ذکرِ وصل دشمن خیر ہے صاحب
یہ کیا ارشاد ہوتا ہے؟یہ کیا ارشاد کرتے ہیں
ملا کر خاک میں بھی کیا غبارِ دل نہیں نکلا
شہید عشق کی مٹی بھی برباد کرتے ہیں
فنا کے بعد بھی دل کو لگی ہے رشک دشمن کی
تمھاری مہربانی کو ہم اب تک یاد کرتے ہیں
کسی کے جور پنہاں رفتہ رفتہ رنگ لائے ہیں
مری فریاد سے کرّ و بیاں فریاد کرتے ہیں
حریم ناز میں دخل دوئی ممکن نہیں فانیؔ
جو خود کو بھول جاتے ہیں انھیں وہ یاد کرتے ہیں
- کتاب : دیوان فانی
- اشاعت : Second
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.