Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مجھ کو پلایا بھر کے ایسا ہی جام ساقی

صوفی امام الدین شطاری

مجھ کو پلایا بھر کے ایسا ہی جام ساقی

صوفی امام الدین شطاری

MORE BYصوفی امام الدین شطاری

    مجھ کو پلایا بھر کے ایسا ہی جام ساقی

    تیری صورت کو سجدہ تیرا سلام ساقی

    کعبہ کو کیوں میں پوجوں اپنا خدا سمجھ کر

    پتھر کو پوجنا ہے مجھ پر حرام ساقی

    ہم نے خدا سنا تھا بے مثل بے نمونہ

    لیکن مثال پایا ستار نام ساقی

    مذہب مٹا دیا ہے، اپنا ازل سے میں نے

    بس عشق تیرا حاصل، اکمل انعام ساقی

    روزہ، نماز، تقویٰ، کلمہ، قرآن، چھوڑا

    اک گھونٹ نے فرائض کردئے تمام ساقی

    مسجد، مندر کو دیکھا بت خانہ کلیسا

    لیکن کہیں نہ پایا در رام رام ساقی

    اللہ اسم جا پوں، صورت نہ گر پہچانوں

    بے سود ذکر تیرا بے سود کام ساقی

    جو ڈھونڈنے سے پایا وہ آن کے سمایا

    اپنی مثال صورت اپنا مقام ساقی

    اک پیشوا ہمارا، اک ہے امام الدین

    بس عشق ہی ہے اپنا آقا امام ساقی

    مأخذ :
    • کتاب : عشق ستار (Pg. 8)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے