مجھ کو پلایا بھر کے ایسا ہی جام ساقی
مجھ کو پلایا بھر کے ایسا ہی جام ساقی
تیری صورت کو سجدہ تیرا سلام ساقی
کعبہ کو کیوں میں پوجوں اپنا خدا سمجھ کر
پتھر کو پوجنا ہے مجھ پر حرام ساقی
ہم نے خدا سنا تھا بے مثل بے نمونہ
لیکن مثال پایا ستار نام ساقی
مذہب مٹا دیا ہے، اپنا ازل سے میں نے
بس عشق تیرا حاصل، اکمل انعام ساقی
روزہ، نماز، تقویٰ، کلمہ، قرآن، چھوڑا
اک گھونٹ نے فرائض کردئے تمام ساقی
مسجد، مندر کو دیکھا بت خانہ کلیسا
لیکن کہیں نہ پایا در رام رام ساقی
اللہ اسم جا پوں، صورت نہ گر پہچانوں
بے سود ذکر تیرا بے سود کام ساقی
جو ڈھونڈنے سے پایا وہ آن کے سمایا
اپنی مثال صورت اپنا مقام ساقی
اک پیشوا ہمارا، اک ہے امام الدین
بس عشق ہی ہے اپنا آقا امام ساقی
- کتاب : عشق ستار (Pg. 8)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.