کیا خوف قیامت کا ہو مجھ کو شہہ دیں آج
کیا خوف قیامت کا ہو مجھ کو شہہ دیں آج
کل تھے تمہیں آقا مرے مولیٰ ہو تمہیں آج
عارف نہیں دنیا میں کوئی اس سا کہیں آج
گھستا ہے مدینہ کی جو چوکھٹ پہ جبیں آج
معراج کو تشریف لئے جاتے ہیں حضرت
ہوجائے زمیں دوز نہ کیوں عرش بریں آج
یہ مصحفِ رخ مجھ کو دکھا دو کہ ہو تسکیں
دل میرا سنبھلتا کسی صورتِ سے نہیں آج
دن حشر کا ہے تخت عدالت پہ ہے داور
مالک مری عزت کے تمہیں ہو شہہ دیں آج
مولیٰ مرے ہادی مرے دکھلایئے دیدار
بے آپ کے دل کو مرے آرام نہیں آج
صدیق و عمر حیدر و عثماں کی محبت
خطر میں بچائے گی مجھے یہ ہے یقیں آج
مولا کے قدم سے مرے آقا کے قدم سے
رشک گلِ خنداں ہے مدینہ کی زمیں آج
قاسم تمہیں کوثر کے خدا کے تمہیں ساجد
آقائے فضاؔ حضرت اکبر ہو تمہیں آج
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.