Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کیا خوف قیامت کا ہو مجھ کو شہہ دیں آج

فضا اکبرآبادی

کیا خوف قیامت کا ہو مجھ کو شہہ دیں آج

فضا اکبرآبادی

MORE BYفضا اکبرآبادی

    کیا خوف قیامت کا ہو مجھ کو شہہ دیں آج

    کل تھے تمہیں آقا مرے مولیٰ ہو تمہیں آج

    عارف نہیں دنیا میں کوئی اس سا کہیں آج

    گھستا ہے مدینہ کی جو چوکھٹ پہ جبیں آج

    معراج کو تشریف لئے جاتے ہیں حضرت

    ہوجائے زمیں دوز نہ کیوں عرش بریں آج

    یہ مصحفِ رخ مجھ کو دکھا دو کہ ہو تسکیں

    دل میرا سنبھلتا کسی صورتِ سے نہیں آج

    دن حشر کا ہے تخت عدالت پہ ہے داور

    مالک مری عزت کے تمہیں ہو شہہ دیں آج

    مولیٰ مرے ہادی مرے دکھلایئے دیدار

    بے آپ کے دل کو مرے آرام نہیں آج

    صدیق و عمر حیدر و عثماں کی محبت

    خطر میں بچائے گی مجھے یہ ہے یقیں آج

    مولا کے قدم سے مرے آقا کے قدم سے

    رشک گلِ خنداں ہے مدینہ کی زمیں آج

    قاسم تمہیں کوثر کے خدا کے تمہیں ساجد

    آقائے فضاؔ حضرت اکبر ہو تمہیں آج

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے