کون ہے تجھ سا ہمیں باور نہیں
کون ہے تجھ سا ہمیں باور نہیں
ایک یوسف ہو چکا گھر گھر نہیں
ساغرِ لبریز کا دھڑکے ہے دل
منہ سے نکلے ہے ترے اکثر نہیں
طالب شکل و شمایل سب ہیں کیا
عاشقی موقوف کچھ اس پر نہیں
ہو مزے سے آشنا جس کی زباں
آتشِ تر سے کوئی بہتر نہیں
پہنچتے اڑ کر ابھی گلشن میں ہم
کیا کریں صیاد بال و پر نہیں
ذوق سے فدویؔ ملیں گے اس سے ہم
یار لوگوں کو کسی کا ڈر نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.