کون سی شب ہے کہ نالاں عرش تک جاتا نہیں
کون سی شب ہے کہ نالاں عرش تک جاتا نہیں
کون سا دن ہے کہ صدمہ جان پر آتا نہیں
زندگی کس طرح ہوگی زہر ہے سب اکل و شرب
اس کے کچھ بھاویں نہیں یاں ہم کو کچھ بھاتا نہیں
دیکھیو قسمت کی خوبی یار کو پاتا ہوں میں
اس کے آگے اپنے تئیں میں آپ میں پاتا نہیں
کیا ہوا اے دل تجھے جانا کہ ہے آزارِ عشق
پر کوئی اتنا تو ہے ہے اس میں گھبراتا نہیں
جی کوئی دے گا تو جانیں گے وگرنہ کون یار
اپنی ہمت کے تئیں یاں کام فرماتا نہیں
بے ہنر فدویؔ سمجھ کر اپنے تئیں تو غم نہ کھا
کیا خدا ان کا نہیں جن کو کچھ آتا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.