شکوہ کروں میں کس لئے عمر دراز کا
شکوہ کروں میں کس لئے عمر دراز کا
چسکا ہے آج تک مجھے عشق مجاز کا
کیا قہر ہے کہ ہم کو رہی ہی نہیں تمیز
ہے اور یہ مقام بہت امتیاز کا
جاں تک نیاز کرنے کو حاضر ہے ہمدمو
مفتوں یہ دل ہے اس کے انداز و ناز کا
اس ساز دل سے نکلے ہے ہر نالہ سوز ناک
محتاج میں نہیں ہوں کسی سوز ساز کا
پھر تجھ کو لطف عشق رہے گا نہ یاد رکھ
پرساں نہ تو دلا ہو مرے اس کے راز کا
وہ صرف ناز اور سراپا ہوں میں نیاز
کچھ مرتبہ رہا نہیں ناز و نیاز کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.