کوچے سے ترے دل مجھے جانے نہیں دیتا
کوچے سے ترے دل مجھے جانے نہیں دیتا
اسباب سفریاں سے اٹھانے نہیں دیتا
ہے رشک فلک کو مرے اوقات پہ یاں تک
غم کھاؤں تو غم بھی مجھے کھانے نہیں دیتا
شانے نے زبس ان کو اجارے میں لیا ہے
زلفوں کو ترے ہاتھ لگانے نہیں دیتا
یارب کہ شتاب اس کے اجل سامنے آئے
جو تجھ کو مرے سامنے آنے نہیں دیتا
کہتے ہیں کہ پھر فصل گل آئی ہے چمن میں
کیوں دست جنوں دھوم مچانے نہیں دیتا
دشمن ہے یہاں تک کہ نسیم اور صبا کو
تربت پہ مری پھول چڑھانے نہیں دیتا
اے مصحفیؔ سمجھا تو ہی اس دست جنوں کو
مجھ کو یہ گریبان سلانے نہیں دیتا
- کتاب : Asli Guldasta-e-Qawwali (Pg. 26)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.