نوکِ مژہ پے آ کے جو آنسو ٹھہر گئے
نوکِ مژہ پے آ کے جو آنسو ٹھہر گئے
یک لخت داغ اپنے جگر کے ابھر گئے
کرتے تھے پیار ہم سے مگر آج جانے کیوں
لمحاتِ خوشگوار میں وہ خاک بھر گئے
ہم بد نصیب ہی رہے تا عمر اے ندیم!
بگڑے ہوئے نصیب ان کے سنور گئے
اپنا جنون عشق بھی ہے کچھ عجیب سا
دل میں بٹھا کے یار کو ہم در بدر گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.