صنم مجھ پر تری چشمِ عنایت ہو تو ایسی ہو
صنم مجھ پر تری چشمِ عنایت ہو تو ایسی ہو
تجھے میں تُو مجھے دیکھے محبت ہو تو ایسی ہو
نگاہوں کو مری یا رب رسائی دے تو ایسی دے
تجھے دیکھا کروں ہر دم زِیارت ہو تو ایسی ہو
ترا در میرا کعبہ ہے ترا در میرا قبلہ ہے
ترے در سے نہ اٹھے سر عبادت ہو تو ایسی ہو
بتاؤں کیا نگاہِ یار کے انداز کا عالم
نظر سے جی اٹھیں مردے کرامت ہو تو ایسی ہو
یہی آواز ہے دل کی وفا کا دیوتا تو ہے
تجھے چاہوں تجھے پوجوں عقیدت ہو تو ایسی ہو
ترے جیسا سخی بے شک نہیں ہے کوئی دنیا میں
چھلکتا ہے مرا کاسہ سخاوت ہو تو ایسی ہو
یہی اعلان کرتا ہے سرِ شبیرؔ نیزے پر
کہ سجدے میں کٹے گردن شہادت ہو تو ایسی ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.