عجیب طرح سے ساقی نے فیضیاب کیا
عجیب طرح سے ساقی نے فیضیاب کیا
کرم سبھی پہ کیا اور بے حساب کیا
یہ تری چشمِ عنایت نہیں پھر کیا ہے
میں ایک خار تھا تُو نے مجھے گلاب کیا
حقیر ذرہ تھا میری بساط کچھ بھی نہ تھی
تری نگاہ نے ذرے کو آفتاب کیا
میں تیرا شکر کروں بھی تو کس زباں سے کروں
قدم قدم پہ مجھے تُونے کامیاب کیا
جو ہوش والے تھے وہ اپنے ہوش کھو بیٹھے
مرے حضور نے جب خود کو بے نقاب کیا
حسین یوں تو ہزاروں نگاہ سے گزرے
مگر تجھی کو ہی بس میں نے انتخاب کیا
حضور آپ پہ شبیرؔ کیوں نہ ناز کرے
انہیں آپ کی نسبت نے لا جواب کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.