Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہاتھ آنکھوں پہ رکھ لینے سے خطرہ نہیں جاتا

مظفر وارثی

ہاتھ آنکھوں پہ رکھ لینے سے خطرہ نہیں جاتا

مظفر وارثی

MORE BYمظفر وارثی

    ہاتھ آنکھوں پہ رکھ لینے سے خطرہ نہیں جاتا

    دیوار سے بھونچال کو روکا نہیں جاتا

    دعووں کی ترازو میں تو عظمت نہیں تلتی

    فیتے سے تو کردار کو ناپا نہیں جاتا

    فرمان سے پیڑوں پہ کبھی پھل نہیں لگتے

    تلوار سے موسم کوئی بدلا نہیں جاتا

    چور اپنے گھروں میں تو نہیں نقب لگاتے

    اپنی ہی کمائی کو تو لوٹا نہیں جاتا

    اوروں کے خیالات کی لیتے ہیں تلاشی

    اور اپنے گریبان میں جھانکا نہیں جاتا

    فولاد سے فولاد تو کٹ سکتا ہے لیکن

    قانون سے قانون کو بدلا نہیں جاتا

    ظلمت کو گھٹا کہنے سے بارش نہیں ہوتی

    شعلوں کو ہواؤں سے تو ڈھانپا نہیں جاتا

    طوفان میں ہو ناؤ تو کچھ صبر بھی آ جائے

    ساحل پہ کھڑے ہو کے تو ڈوبا نہیں جاتا

    دریا کے کنارے تو پہنچ جاتے ہیں پیاسے

    پیاسوں کے گھروں تک کوئی دریا نہیں جاتا

    اللہ جسے چاہے اسے ملتی ہے مظفرؔ

    عزت کو دکانوں سے خریدا نہیں جاتا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے