Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کہوں کیا کہ میں تم سے کیا چاہتا ہوں

حبیب الرحمٰن

کہوں کیا کہ میں تم سے کیا چاہتا ہوں

حبیب الرحمٰن

MORE BYحبیب الرحمٰن

    کہوں کیا کہ میں تم سے کیا چاہتا ہوں

    کرم کا فقط آسرا چاہتا ہوں

    تلاشِ مسلسل سے اب تھک گیا ہوں

    تم ہی سے تمہارا پتا چاہتا ہوں

    نقاب آپ نے رخ سے الٹی تھی اک دن

    وہی اک ادا بارہا چاہتا ہوں

    مجھے دیکھ کر آپ کی یاد آئے

    محبت کی وہ انتہا چاہتا ہوں

    مرا سر ہو اور آپ کا نقشِ پا ہو

    میں اِس کے سوا اور کیا چاہتا ہوں

    حبیبؔ ان کا جلوہ تو ہر دم ہے دل میں

    مگر آج میں سامنا چاہتا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 294)
    • اشاعت : Second

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے