Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وفا کی داستاں چھیڑی کبھی تم نے کبھی ہم نے

حفیظ ہشیارپوری

وفا کی داستاں چھیڑی کبھی تم نے کبھی ہم نے

حفیظ ہشیارپوری

MORE BYحفیظ ہشیارپوری

    وفا کی داستاں چھیڑی کبھی تم نے کبھی ہم نے

    بطرزِ دلبری تم نے برنگ عاشقی ہم نے

    نگاہِ شوق سے بخشی جنہیں تابندگی ہم نے

    تصور میں انہی جلووں سے مانگی روشنی ہم نے

    وہی جلوے وہی آنکھیں مگر کیا ہوگیا دل کو

    نہ جانے کیوں بدل ڈالا مذاقِ زندگی ہم نے

    یہی ویران آنکھیں ہیں، یہی سنسان راہیں ہیں

    یہیں اکثر جلائے ہیں چراغِ دلبری ہم نے

    جدائی کا سماں ہے آج تک اپنی نگاہوں میں

    نہ کوئی بات کی تم نے نہ کوئی بات کی ہم نے

    یہی اک عالمِ وارفتگی تھا ان سے مل کر بھی

    جدا رہ کر بھی ان سے اپنی حالت دیکھ لی ہم نے

    بتا اے بے خودی تو ہی، زباں پر کس کا نام آیا

    کہو اے سننے والو یہ، کسے آواز دی ہم نے

    زمانہ ہوگیا لیکن یہی محسوس ہوتا ہے

    تمہیں پہلے پہل جس طرح دیکھا ہوا بھی ہم نے

    ملے جب بھی نئے جلوے نظر آئے نگاہوں کو

    دیارِ حسن میں دیکھا نہ تم سا اجنبی ہم نے

    وہ کچھ کہنے کو تھے ہم پا گئے وہ مسکرا اٹھے

    کوئی تو بات تھی جو ان کے منہ سے چھین لی ہم نے

    بس اک ذوقِ نظر پر ناز تھا وہ بھی نہیں باقی

    حفیظؔ ان کے تغافل کو یہ دولت سونپ دی ہم نے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے