Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کبھی ظاہر تمہیں دیکھا کبھی پنہاں دیکھا

حاجی عبداللہ اکبری

کبھی ظاہر تمہیں دیکھا کبھی پنہاں دیکھا

حاجی عبداللہ اکبری

MORE BYحاجی عبداللہ اکبری

    کبھی ظاہر تمہیں دیکھا کبھی پنہاں دیکھا

    ہر طرح سے میں نے غرض ایک جاں دیکھا

    ہم نے کافر کبھی اس بت کو مسلماں دیکھا

    ہر جگہ اس کو غرض آفت دوراں دیکھا

    تیرے آںے سے مریض شب غم جی اٹھا

    ہم نے اس درد کا اے جان تجھے درماں دیکھا

    دم آخر بھی نہ آیا وہ بت عہد شکن

    رہ گئے دل میں ہزاروں مرے ارماں دیکھا

    حسرت و یاس سے بہتر نہیں کچھ زاد سفر

    لے چلا ساتھ میں اپنی یہی ساماں دیکھا

    کشش عاشق یہ ہے جذبۂ حسرت یہ ہے

    آبدیدہ ہوئے وہ مجھ کو جو گریاں دیکھا

    تم تو آگاہ ہو احوال سے اک عالم کے

    یہ بتاؤ کوئی مجھ سا بھی پریشاں دیکھا

    کیا جوش جنوں دست درازی نے تیری

    تیرے دامن کے ہوئے چاک گریباں دیکھا

    رخ سے برقےکو اٹھا ڈالا مرے ذبح کے وقت

    اپنے قاتل کا دم مرگ یہ احساں دیکھا

    صورت بزم عجب ہے تیرے او آئینہ رو

    تیری محفل میں جو آیا اسے حیراں دیکھا

    اُس کےآنے میں جو کھٹکا ہےتجھے اےاحقرؔ

    ہوگا بے چین وہ مجھ کو جو پریشاں دیکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے