جو سمجھا ہے اپنی حقیقت کو ابدال
جو سمجھا ہے اپنی حقیقت کو ابدال
وہ بندہ ہے مالک کو پہچانتا ہے
عجب ہے یہ انسان ہو کے نہ سمجھے
ذرا عقل پر اس کے پردہ پڑا ہے
ذرا غور سے دیکھ دانے کی حالت
کہ سرسبز مٹی میں مل کر پڑا ہے
مٹا کر مری بود ہستی وہ بولے
تو پہلے تھا بگڑا ہوا اب بنا ہے
نہیں بھید ملتا ہے انساں کا احقرؔ
یہ کیا چیز ہے اس میں کیا بولتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.