Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اس کی فرقت میں مزا یہ ہے کہ روتا جاؤں

حاجی عبداللہ اکبری

اس کی فرقت میں مزا یہ ہے کہ روتا جاؤں

حاجی عبداللہ اکبری

MORE BYحاجی عبداللہ اکبری

    اس کی فرقت میں مزا یہ ہے کہ روتا جاؤں

    گوہر اشک میں تا عمر پروتا جاؤں

    روتے روتے میرے آنکھوں سے ہو دریا جاری

    داغ عصیاں کو اسی آب کے دھوتا جاؤں

    اس کے کوچے میں پہنچ کر یہ کہوں کیا اے شیوخ

    دانۂ دل اسی کو خاک میں بوتا جاؤں

    وہ طلب مجھ کو کریں ہو یہی حالت میری

    جب چلوں سامنے اس بت کے تو روتا جاؤں

    مرمٹوں عشق میں ایسا کہ پتہ تک نہ رہے

    اس کو پیدا کروں اور آپ کو کھوتا جاؤں

    واہ شاباش یہی کام ہے اچھا احقرؔ

    فرقت یار میں تاعمر میں روتا جاؤں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے