اس کی فرقت میں مزا یہ ہے کہ روتا جاؤں
اس کی فرقت میں مزا یہ ہے کہ روتا جاؤں
گوہر اشک میں تا عمر پروتا جاؤں
روتے روتے میرے آنکھوں سے ہو دریا جاری
داغ عصیاں کو اسی آب کے دھوتا جاؤں
اس کے کوچے میں پہنچ کر یہ کہوں کیا اے شیوخ
دانۂ دل اسی کو خاک میں بوتا جاؤں
وہ طلب مجھ کو کریں ہو یہی حالت میری
جب چلوں سامنے اس بت کے تو روتا جاؤں
مرمٹوں عشق میں ایسا کہ پتہ تک نہ رہے
اس کو پیدا کروں اور آپ کو کھوتا جاؤں
واہ شاباش یہی کام ہے اچھا احقرؔ
فرقت یار میں تاعمر میں روتا جاؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.