Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مرتے دم صورتِ زیبا جو دکھائی تو نے

حاجی عبداللہ اکبری

مرتے دم صورتِ زیبا جو دکھائی تو نے

حاجی عبداللہ اکبری

MORE BYحاجی عبداللہ اکبری

    مرتے دم صورتِ زیبا جو دکھائی تو نے

    بات بگڑی تھی مری خوب بنائی تو نے

    اُٹھ گئے ظاہر و باطن کے حجاب آنکھوں سے

    خانۂ دل میں جو کی جلوہ نمائی تو نے

    خاک کر ڈالا مری جان جلا کر مجھ کو

    فرقتِ یار کیا آگ لگائی تو نے

    تنگ جی سے ہوں گلا کاٹ کر مرجاؤں گا

    قتل میں مرے اگر دیر لگائی تو نے

    دل میں رہ جائیں گے سب حسرت و ارماں میرے

    قتل کے وقت جو صورت نہ دکھائی تو نے

    ہوگا ظلمت کدۂ خاک مرا نورانی

    قبر میں صورتِ زیبا جو دکھائی تونے

    ندیاں خون سے بہہ جائیں گی آنکھوں سے مری

    فصل کی رات کو مہدی جو لگائی تو نے

    میں تو کہتا تھا نہ لے نام محبت اے دل

    آپ کے سرپہ مصیبت یہ اٹھائی تو نے

    روند ڈالا مرے مرقد کو دم عشق خرام

    دربدر خاک مری خوب اڑائی تو نے

    اک دن وصل کے بھی دیکھنا لوٹے گا مرے

    سخن ہجر ہے اے دل جو اٹھائی تو نے

    شکل پروانہ جلا دے نہ کہیں اے احقرؔ

    شمع رخسار سے لوتو ہے لگائی تو نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے