حسرت تری کس کو رخ زیبا نہیں ہوتی
حسرت تری کس کو رخ زیبا نہیں ہوتی
پتھر ہے وہ دل جس میں تمنا نہیں ہوتی
کس وقت مجھے یاد مدینہ نہیں ہوتی
کب روضۂ اقدس کی تمنا نہیں ہوتی
دکھلاتے دم مرگ جو وہ صورت زیبا
سختی مجھے موت کی اصلا نہیں ہوتی
امید ہے مدت کے پھر جاؤں مدینہ
کیوں پوری تمنا مرے مولیٰ نہیں ہوتی
جو لوگ ہیں اچھے وہ نہیں کرتے بُرائی
اچھوں کو بُری بات بھی زیبا نہیں ہوتی
ہم عاشق جاں باز ہیں راضی برضا ہیں
جو ظلم و ستم ہو ہمیں پرواہ نہیں ہوتی
اے جان جہاں تو جو رہے دیدۂ دل میں
پھر غیر کے دیدار کی پرواہ نہیں ہوتی
مرتا ہوں تیرے ہجر میں مدت سے میری جاں
کیوں مجھ پے نظر رشک مسیحا نہیں ہوتی
معلوم ہے مجھ کو ستم و جوران کا
مرجائے کوئی پر انہیں پرواہ نہیں ہوتی
میں محو جمالِ رخ دلدار ہوں ایسا
سر تن سے اُترجائے پرواہ نہیں ہوتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.