Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حسرت تری کس کو رخ زیبا نہیں ہوتی

حاجی عبداللہ اکبری

حسرت تری کس کو رخ زیبا نہیں ہوتی

حاجی عبداللہ اکبری

MORE BYحاجی عبداللہ اکبری

    حسرت تری کس کو رخ زیبا نہیں ہوتی

    پتھر ہے وہ دل جس میں تمنا نہیں ہوتی

    کس وقت مجھے یاد مدینہ نہیں ہوتی

    کب روضۂ اقدس کی تمنا نہیں ہوتی

    دکھلاتے دم مرگ جو وہ صورت زیبا

    سختی مجھے موت کی اصلا نہیں ہوتی

    امید ہے مدت کے پھر جاؤں مدینہ

    کیوں پوری تمنا مرے مولیٰ نہیں ہوتی

    جو لوگ ہیں اچھے وہ نہیں کرتے بُرائی

    اچھوں کو بُری بات بھی زیبا نہیں ہوتی

    ہم عاشق جاں باز ہیں راضی برضا ہیں

    جو ظلم و ستم ہو ہمیں پرواہ نہیں ہوتی

    اے جان جہاں تو جو رہے دیدۂ دل میں

    پھر غیر کے دیدار کی پرواہ نہیں ہوتی

    مرتا ہوں تیرے ہجر میں مدت سے میری جاں

    کیوں مجھ پے نظر رشک مسیحا نہیں ہوتی

    معلوم ہے مجھ کو ستم و جوران کا

    مرجائے کوئی پر انہیں پرواہ نہیں ہوتی

    میں محو جمالِ رخ دلدار ہوں ایسا

    سر تن سے اُترجائے پرواہ نہیں ہوتی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے