Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خدا کی شان ہے کیا شان ہے شانِ سلیمانی

حاجی منظور احمد

خدا کی شان ہے کیا شان ہے شانِ سلیمانی

حاجی منظور احمد

MORE BYحاجی منظور احمد

    خدا کی شان ہے کیا شان ہے شانِ سلیمانی

    کہ ایسی ہم نے دیکھی ہے نہیں تصویر نورانی

    بیاں کیا ہو ترا رتبہ زباں ایسی کہاں میری

    تری توصیف میں عاجز ہیں قاآنی و خاقانی

    درِ والا سے کب محروم جاتا ہے کوئی سائل

    تمہاری ذات ہے کانِ عطا و ابرِ نیسانی

    گئے شاہانِ عالم دل میں اپنی حسرتیں لے کر

    نہیں حاصل ہوئی ان کو تمہارے در کی دربانی

    نہ مرقد کا مجھے ڈر ہے نہ محشر کا مجھے کھٹکا

    ثنا گو ہوں تمہارا پھر مجھے کیا ہے پریشانی

    کہا کرتے ہیں دنیا میں جسے سرمایہ علمی

    وہی ہے اصطلاحِ صوفیا میں قوتِ روحانی

    تمہارا چھوڑ کر روضہ کہاں منظورؔ جائے گا

    برستے ہیں مزارِ پاک پر انوارِ یزدانی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے