Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یار کو میں مجھ میں پایا کیا ہوا اچھا ہوا

حکیم میر یٰسین علی

یار کو میں مجھ میں پایا کیا ہوا اچھا ہوا

حکیم میر یٰسین علی

MORE BYحکیم میر یٰسین علی

    یار کو میں مجھ میں پایا کیا ہوا اچھا ہوا

    بندہ ہر شے میں کہایا کیا ہوا اچھا ہوا

    آپ خود موجود ہو کر پردہ باطن کا لیے

    جسم و جاں میں تھا سمایا کیا ہوا اچھا ہوا

    ان کا جلوہ ہے جو میں ہوں فی الحقیقت میں نہیں

    گر کہا اللہ تو بیجا کیا ہوا اچھا ہوا

    نور کہتے ہیں جسے وہ ہے فقط میرا ظہور

    کفر سے اسلام لایا کیا ہوا اچھا ہوا

    آپ خود ہو جب کہا رسوائے عالم ہو گیا

    رحم کچھ مجھ پر نہ آیا کیا ہوا اچھا ہوا

    قتل کر کے مجھ کو قاتل نے اشارے سے کہا

    نیم بسمل ہے تڑپتا کیا ہوا اچھا ہوا

    مار ٹھوکر بعد مردن یوں جتانے کو لگے

    مر گیا کہنا نہ مانا کیا ہوا اچھا ہوا

    عنصری قالب جدا ہو کر رہا میں خوش نصیب

    مرنا جینے سے سوا تھا کیا ہوا اچھا ہوا

    ایک سو دنیا کے جھگڑوں سے کیا جب کہ وطن

    بخت خوابیدہ جگایا کیا ہوا اچھا ہو

    کیا ہوا تم کو جنوں مرکزؔ حقیقت کیا ہوئی

    بندہ بن جانا تمھارا کیا ہوا اچھا ہوا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے