جو نظر کیا میں صفات میں ہوا مجھ پہ کب یہ عیاں نہیں
جو نظر کیا میں صفات میں ہوا مجھ پہ کب یہ عیاں نہیں
حکیم میر یٰسین علی
MORE BYحکیم میر یٰسین علی
جو نظر کیا میں صفات میں ہوا مجھ پہ کب یہ عیاں نہیں
مری ذات عین کی عین ہے وہاں دوسری کا نشاں نہیں
وہی دو جہاں میں ہے مفتخر جسے عینیت کی ہوئی خبر
وہی حکمراں ہے جہان میں وہاں کفر و دیں کا گماں نہیں
رہے غیریت کے حجاب میں جو خدا نما سے نہیں ملے
جو خدا کو ان سے طلب کیے رہی بات ان پہ نہاں نہیں
جسے ہو ثبوت وجود کا وہی حق شناس ہے باخبر
انہیں جملہ آوے خدا نظر وہ خدا کو دیکھے کہاں نہیں
میں وطن میں آپ سفر کیا جو قدم کو اپنی نظر کیا
ملا اپنا آپ پتہ مجھے جہاں غیریت کا بیاں نہیں
میں تو ایک مرکزِؔ دہر ہوں جو خدا نما کے نشان سے
جو بتاوں حق کا پتہ جسے رہے باقی اس کو گماں نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.