Font by Mehr Nastaliq Web

نہ سوال ہے نہ جواب ہے نہ ہی اور مجھ کو خیال ہے

حمزہ سلمانی

نہ سوال ہے نہ جواب ہے نہ ہی اور مجھ کو خیال ہے

حمزہ سلمانی

MORE BYحمزہ سلمانی

    نہ سوال ہے نہ جواب ہے نہ ہی اور مجھ کو خیال ہے

    ترا تذکرہ ہی درونِ دل مری زندگی کا مآل ہے

    نہ ہوس ہے دولت و مال کی، نہ ہی تخت کی نہ ہی تاج کی

    جو بھی مل گیا کبھی زر مجھے، تو مرے لیے ہی وبال ہے

    مرا کون ہے جو سوا ترے، کبھی میرا واقفِ حال ہو

    تو قریب ہے رگِ جاں سے بھی، تو ہی جانتا ہے جو حال ہے

    ترے در پہ سر بسجود ہے ترے در کا ہی ہے وہ معتکف

    یہ جبینِ حمزہؔ جو جھک گئی تو پھر اس کا اٹھنا محال ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے