ٹھکانہ کہاں ہے کدھر جائے گی
ٹھکانہ کہاں ہے کدھر جائے گی
شب غم مری کس کے گھر جائے گی
دوپٹے سے کیوں منہ چھپاتے ہیں آپ
نظر تار ہوکر بکھر جائے گی
عدم کی حقیقت کھلے گی تمام
تری زلف جب تا کمر جائے گی
چھری سے چلے گی جگر پر مرے
تری غیر پر جب نظر جائے گی
نکل کر رہا ضعف سے لب پہ دم
عدم تک ہماری خبر جائے گی
دل مضطرب پر وہ رکھتے ہیں ہاتھ
غضب ہے طبیعت ٹھہر جائے گی
اگر صبح محشرپہ ٹھہرا ہے وصل
شب ہجر ناسخؔ کدھر جائے گی
- کتاب : Asli Guldasta-e-Qawwali (Pg. 7)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.