Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کیوں خوشی تم کو ہوئی حالِ پریشاں دیکھ کر

روشن بدایونی

کیوں خوشی تم کو ہوئی حالِ پریشاں دیکھ کر

روشن بدایونی

MORE BYروشن بدایونی

    کیوں خوشی تم کو ہوئی حالِ پریشاں دیکھ کر

    ہنس رہے ہو کیوں مرے زخموں کو خنداں دیکھ کر

    دو دلوں کی دھڑکنوں کا نام الفت رکھ دیا

    جان پروانے دیئے ہیں شمع سوزاں دیکھ کر

    دست قدرت نے بنایا ہے انہیں اک شاہکار

    آئینہ حیراں نہ کیوں ہو شانِ یزداں دیکھ کر

    سیر گلشن میری قسمت میں نہیں ہے تو نہ ہو

    جی رہا ہوں دور سے صحن گلستاں دیکھ کر

    ان کو اپنی بزم کا اس پر گماں ہونے لگا

    داغ دل کو میرے سینے سے چراغاں دیکھ کر

    کم کہیں ہوتا ہے ان باتوں سے اندازِ جنوں

    اور ہمت بڑھ گئی زنجیر زنداں دیکھ کر

    بس رہی ہے آنکھ میں ہردم بہار کوئے دوست

    کیا کریں گے اے شفقؔ ہم باغِ رضواں دیکھ کر

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 185)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے