کیوں خوشی تم کو ہوئی حالِ پریشاں دیکھ کر
کیوں خوشی تم کو ہوئی حالِ پریشاں دیکھ کر
ہنس رہے ہو کیوں مرے زخموں کو خنداں دیکھ کر
دو دلوں کی دھڑکنوں کا نام الفت رکھ دیا
جان پروانے دیئے ہیں شمع سوزاں دیکھ کر
دست قدرت نے بنایا ہے انہیں اک شاہکار
آئینہ حیراں نہ کیوں ہو شانِ یزداں دیکھ کر
سیر گلشن میری قسمت میں نہیں ہے تو نہ ہو
جی رہا ہوں دور سے صحن گلستاں دیکھ کر
ان کو اپنی بزم کا اس پر گماں ہونے لگا
داغ دل کو میرے سینے سے چراغاں دیکھ کر
کم کہیں ہوتا ہے ان باتوں سے اندازِ جنوں
اور ہمت بڑھ گئی زنجیر زنداں دیکھ کر
بس رہی ہے آنکھ میں ہردم بہار کوئے دوست
کیا کریں گے اے شفقؔ ہم باغِ رضواں دیکھ کر
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 185)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.