انہیں میں نے تو چھیڑا چھوا ہی نہیں، مجھے اپنے رسولِ خدا کی قسم
انہیں میں نے تو چھیڑا چھوا ہی نہیں، مجھے اپنے رسولِ خدا کی قسم
انشا اللہ خان
MORE BYانشا اللہ خان
انہیں میں نے تو چھیڑا چھوا ہی نہیں، مجھے اپنے رسولِ خدا کی قسم
مجھے ان کے ہی بندِ قبا کی قسم، مجھے دامنِ پاک صبا کی قسم
ہوئے باندھ کے تکیہ جو گوشہ گزیں، وہی ہیں گے زمانے میں اہلِ یقیں
کوئی سلطنت اس کو پہنچتی نہیں، سرو سایۂ بالِ ہما کی قسم
کسی سانس کی پھانس سے کر تو حذر، نہیں میرے تو حال کی کچھ بھی خبر
مجھے اس سے بھی تنگ زیادہ نہ کر، تجھے اپنے ہی ناز و ادا کی قسم
مرے دل سے نکال یہ درد و الم، بہ وفور مجاہد سقفِ حرم
تجھے کعبۂ اہلِ صفا کی قسم، تجھے زمزم و سوق و منا کی قسم
تری زلف کو سونگھ لیا ہی نہیں، کبھی میں تو شانہ کیا ہی نہیں
لب زخمِ جگر کو سیاہی نہیں، شبِ تیرۂ آہِ رسا کی قسم
کبھی خضرِ جنوں سے مقابلہ تھا کبھی عشق کے ساتھ معاملہ تھا
کبھی آپ ہی رہبرِ قافلہ تھا، سرِ طائرِ قبلہ نما کی قسم
سنبھل، ایسے غرور میں ہے یہ خلل کہ گرے نہ الجھ کہیں منہ کے ہی بل
بس اب اس سے بھی آگے تو بڑھ کے نہ چل، تجھے رفعتِ عرشِ علا کی قسم
تری لیتے بلائیں ہیں خوب ہی ہم نہ کر اپنے تو خلطے کو ہم سے تو کم
تجھے خواجۂ ہر دوسرا کی قسم، تجھے الفتِ آلِ عبا کی قسم
یہ جو رات اندھیری ہے تاروں بھری، یہی شاہدی اپنی بھرے گی ابھی
نہیں اس سے تو دزدی بوسہ ہوئی، مجھے تیری ہی دزدِ حنا کی قسم
ترے صدقے خدائی کے، میرے خدا، بتصدق رتبہ اہلِ ہدا
نہ کر اپنے عیال سے مجھ کو جدا، تجھے نیتِ صدق و صفا کی قسم
ہوئی انشاؔ اس آس کی کھیتی ہری، نظر ان کی جو چاہ ذقن سے لڑی
مجھے زندگی ایک دو بارہ ہوئی سر چشمۂ آبِ بقا کی قسم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.