کیا کام ہم کو سجدۂ دیر و حرم کے ساتھ
کیا کام ہم کو سجدۂ دیر و حرم کے ساتھ
مستوں کا سر جھکے ہے صراحی کے خم کے ساتھ
او جانے والے مڑ کے ذرا دیکھیو ادھر
مانند سایہ ہم بھی ہیں تیرے قدم کے ساتھ
اے رہرو انِ ملکِ فنا، مستعد رہو
تیار ہو رہے ہیں بہت سے عدم کے ساتھ
اک روپ میں پری کے مجسم ہو اس کی باس
اڑتی پھرے ہے شب کو نسیم ارمِ کے ساتھ
وحشی تری نگہ کا بیابانِ کعبہ دیکھ
بھرنے لگا شلنگ غزالِ حرم کے ساتھ
کم وقت ایسے ہم نہیں اوقات، اپنی یار
پنجہ ہی کرتے گذری ہے شیر اجم کے ساتھ
تبدیل قافیہ سے دھواں دھار اک غزل
انشاؔ سنا دے اور بھی سلفے کے دم کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.