رہروان شوق نے جس دم علم آگے دھرا
رہروان شوق نے جس دم علم آگے دھرا
سدرہ کے سائےمیں دم لے، پھر قدم آگے دھرا
تجھ بن، اے ساقی، شرابِ سبز کا ساغر نہیں
ہے مری آنکھوں میں گویا جامِ سم آگے دھرا
دیکھتے ہی کچھ لگا تیوری چڑھانے کل وہ شوخ
پھولوں کا دونا جو میں نے کر کے دم، آگے دھرا
جس نے یارو مجھ سے دعویٰ شعر کے فن میں کیا
میں نے لے کر اس کے کاغذ اور قلم آگے دھرا
بیٹھتا ہے جب تندیلا شیخ آکر بزم میں
اک بڑا مٹکا سا رہتا ہے شکم آگے دھرا
سید انشاؔ واں کریں ہیں سیر بامِ عرش کا
یاں کمندِ آہ کا ہے پیچ و خم آگے دھرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.