ناصح نہ نصیحت کر شیدائے محبت کو
ناصح نہ نصیحت کر شیدائے محبت کو
رسوائی سے کیا ڈر ہے رسوائے محبت کو
ساقی یہی دھڑکا ہے پتھر سے تری باتیں
آسیب نہ پہنچائیں مینائے محبت کو
لازم ہے کنارہ تو ہر بحر کو یاں لیکن
ساحل نہ دیا حق نے دریائے محبت کو
پھرتا ہی رہا جب تک تھا قیس میں دم باقی
طے کر نہ سکا لیکن صحرائے محبت کو
حاضر ہے دل سوزاں میرا اسے آ دیکھے
دیکھا ہی کوئی چاہے گر جائے محبت کو
جوششؔ نہ خریدا کچھ اس عشق کی دکاں سے
سر دے کے کیا ہم نے سودائے محبت کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.