Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ناصح نہ نصیحت کر شیدائے محبت کو

جوشش عظیم آبادی

ناصح نہ نصیحت کر شیدائے محبت کو

جوشش عظیم آبادی

MORE BYجوشش عظیم آبادی

    ناصح نہ نصیحت کر شیدائے محبت کو

    رسوائی سے کیا ڈر ہے رسوائے محبت کو

    ساقی یہی دھڑکا ہے پتھر سے تری باتیں

    آسیب نہ پہنچائیں مینائے محبت کو

    لازم ہے کنارہ تو ہر بحر کو یاں لیکن

    ساحل نہ دیا حق نے دریائے محبت کو

    پھرتا ہی رہا جب تک تھا قیس میں دم باقی

    طے کر نہ سکا لیکن صحرائے محبت کو

    حاضر ہے دل سوزاں میرا اسے آ دیکھے

    دیکھا ہی کوئی چاہے گر جائے محبت کو

    جوششؔ نہ خریدا کچھ اس عشق کی دکاں سے

    سر دے کے کیا ہم نے سودائے محبت کو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے