Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ ہے اور مشقِ ظلم رانی ہے

جوشش عظیم آبادی

وہ ہے اور مشقِ ظلم رانی ہے

جوشش عظیم آبادی

MORE BYجوشش عظیم آبادی

    وہ ہے اور مشقِ ظلم رانی ہے

    میں ہوں اور ذوقِ جاں فشانی ہے

    خاکساروں میں کیوں نہ ہوں مشہور

    تیرے کوچے کی خاک چھانی ہے

    چشم تر کیوں نہ رہیے مثلِ حباب

    ایک ہی دم کی زندگانی ہے

    چنے آنکھوں نے خوان لختِ جگر

    آہ یہ کس کی میزبانی ہے

    سانس لیتے کراہتا ہوں میں

    آہ کیا ضعف و ناتوانی ہے

    سن مری سر گزشت وہ بولا

    کس دوا نے کی یہ کہانی ہے

    میرے سوز و گداز کے آگے

    شمع خجلت سے پانی پانی ہے

    نت یہی جھیکنا ہے اے جوششؔ

    جب تلک اپنی زندگانی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے