Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تری طہارت کو شیخ کہہ تو کہاں سے لائیں اک آب جو ہم

جوشش عظیم آبادی

تری طہارت کو شیخ کہہ تو کہاں سے لائیں اک آب جو ہم

جوشش عظیم آبادی

MORE BYجوشش عظیم آبادی

    تری طہارت کو شیخ کہہ تو کہاں سے لائیں اک آب جو ہم

    طواف دل کا ہے قصد ہم کو کریں ہیں آنسو سے نت وضو ہم

    بتنگ آئے ہیں زندگی سے رہیں گے خوف و رجا میں کب تک

    جو ہونی ہو سو شتاب ہوئے کھڑے ہیں قاتل کے رو بہ رو ہم

    رکھے تو جب تک جہاں میں یارب ترے کرم سے امید یہ ہے

    رہے نہ مطلق تلاش دولت کریں نہ دنیا کی جستجو ہم

    خزاں نے سب کی بہار کھو دی رہا نہ سنبل بچی نہ ریحاں

    گلوں کو دیکھا ہوئے پریشاں چمن سے نکلے بہ رنگِ بو ہم

    غم و الم نے تو کر رکھا ہے ہمارے چہرے کو زرد جوششؔ

    لہو کے آنسو اگر نہ روئیں نہ ہوں محبت میں سرخ رو ہم

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے