Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کب مدح کی لکھنے کی ہے تاہ اہل قلم کو

حضرت کمال

کب مدح کی لکھنے کی ہے تاہ اہل قلم کو

حضرت کمال

MORE BYحضرت کمال

    کب مدح کی لکھنے کی ہے تاب اہل قلم کو

    لرزش میں وہیں لاوے ادب لوح و قلم کو

    گر کھینچے کمر سے کبھی اس تیغ دو دم کو

    روبہ کی صفت شیر فلک بھاگے عدم کو

    اس شاہ کے دلدل کے سوا کب ہے یہ ممکن

    طے کر سکے حادث کوئی صحرائے قدم کو

    دم مارے یہاں صبح فروغ اپنے کیا تاب

    مر چھل جھلے ہے مہر فلک شمع حرم کو

    عشاق کا معنی کا نہ کر شکوہ اے زاہد

    یعنی کہ بجھا دم کبھی شمع حرم کو

    حارث کو عبور اس کے کرم سے ہوئی ممکن

    ہر چند کنارا نہیں دریائے قدم کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے