Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہاں جنوں کی ہے چیرہ دستی، خرد کا شہپر ہے، لرزاں لرزاں

کامل القادری

یہاں جنوں کی ہے چیرہ دستی، خرد کا شہپر ہے، لرزاں لرزاں

کامل القادری

MORE BYکامل القادری

    یہاں جنوں کی ہے چیرہ دستی، خرد کا شہپر ہے، لرزاں لرزاں

    اماں ملے گی یہ وسوسہ ہے قدم قدم پر ہیں دارد زنداں

    یہاں صبا کی لطیف لوری بھی سسکیوں میں بدل چکی ہے

    ہر ایک غنچہ کا اس گلستاں میں چاک ہوتا ہے جیب و داماں

    یہاں تماشا کہ اب بھی ساقی تلاش کرتا ہے، میکدہ میں

    کہ جام و مینا کہاں ہیں رکھے جو رند بیٹھے ہیں مرگ ساماں

    یہاں تو دستِ سوال بھی اب برنگ آواز واپسیں ہے

    نگاہ اٹھتی ہے جس طرف بھی ادھر سے پھرتی ہے حیراں حیراں

    عروسِ بہاؤ کا رتھ، میں دیکھنے کو ترس گیا ہوں

    کہاں وہ منزل، کہاں وہ جادہ، کہاں وہ رہبر، کہاں وہ پیماں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے