Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

چودہویں کا چاند نکلا پھیلی گھر گھر چاندنی

کرامت علی شہیدیؔ

چودہویں کا چاند نکلا پھیلی گھر گھر چاندنی

کرامت علی شہیدیؔ

MORE BYکرامت علی شہیدیؔ

    چودہویں کا چاند نکلا پھیلی گھر گھر چاندنی

    رنج دے گی آج میخواروں کو شب بھر چاندنی

    خواب میں جس کو نظر آ جائے تو اے رشک بدر

    کیا عجب بالش ہو اس کا چاند بستر چاندنی

    چاندنی میں مل گیا وہ سر و قد ہنگام سیر

    ہر قدم بنتی تھی جلبابِ مشجر چاندنی

    سیر دریا کو نہ آیا گر شبِ مہتاب تو

    ڈوب مرتی تیرے غم میں ہو کے مضطر چاندنی

    غافلوں کو خضر بتلاتا ہے رستہ شہر کا

    جانبِ صحرا ہو دیوانوں کی رہبر چاندنی

    منزلِ جوزا میںِ ہرگز ماہ کو حاصل نہیں

    پاتی ہے جو کچھ شرف آ کر ترے گھر چاندنی

    چاندنی میں شرم سے ہوتا نہیں وہ ہم کنار

    وصل کی شب ہوگئی سد سکندر چاندنی

    دل شکستہ مستحق تر ہیں ترے انوار کے

    آتی ہے ٹوٹے محل میں سن لے اکثر چاندنی

    دام لے کر ماہ تیرے برق دنداں سے فروغ

    کر سکے ریگِ رواں کو بحر گوہر چاندنی

    چاندنی میں تجھ کو کیا کیا خواب شیریں آئی رات

    پھرتی ہے گویا ترے آنکھوں میں شکّر چاندنی

    وصل کی شب کیا نکالوں اپنے دل کا میں غبار

    خوف ہے مجھ کو نہ ہو جائےمکدر چاندنی

    پاس پردے کے پڑے رہتے تھے پہروں خاک پر

    عاشق اس پردہ نشیں کی ہے مقرر چاندنی

    دل مرا تیرے تصور سے ہے وہ قصر طلسم

    رہتی ہے آٹھوں پہر جس میں برابر چاندنی

    گاہ کوٹھے پر چڑھا تو گاہ نکلا ماہ چرخ

    تیرے ہمسایہ کے گھر رہتی ہے اکثر چاندنی

    کرتے ہیں کیا کیا تکلف خوبرو بھی بزم میں

    جھاڑ سے بلور کے شب تھی مشجر چاندنی

    دامنِ پاکاں کو عصیاں سے نہ ہو آلودگی

    قرب شبنم سے نہیں ہوتی کبھی تر چاندنی

    یاد آتی ہے شہیدیؔ وہ غزل بے اختیار

    جب ستاتی ہے مجھے بے روئے دلبر چاندنی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے