ظاہر چہرے کو اپنے جو چھپا رکھا ہے
ظاہر چہرے کو اپنے جو چھپا رکھا ہے
اس نے عالم میں عجب حشر مچا رکھا ہے
کس قیامت کا کسی جذبۂ دل کا ہے اثر
پایۂ عرش بریں جس نے ہلا رکھا ہے
سرخروئی جو ہے منظور تو مانند حنا
دل کو اُس شوخ کے قدموں سے لگا رکھا ہے
درد نے ایک ترے سارے مرض کو کھویا
یاد نے ایک تری سب کو بھلا رکھا ہے
لایئے لایئے دل میرا عنایت کیجے
کھولئے کھولئے مٹھی میں یہ کیا رکھا ہے
اس شہ حسن کی مجھ پر بھی نوازش ہوگی
عشق کے در پہ جو سر اپنا ضیاؔ رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.