نہ خلوت میں بھی رہ سکے ہم اکیلے
نہ خلوت میں بھی رہ سکے ہم اکیلے
کہ دل میں لگے ہیں حسینوں کے میلے
لڑکپن میں ہم عشق کا کھیل کھیلے
وہ تتلا کے کہنا الے لے الے لے
جو آ جاؤ خلوت میں یوں تم اکیلے
تو پھر کوئی آغوش میں کیوں نہ لے لے
ادھر آ کلیجے سے تجھ کو لگا لیں
کہ تو بھی اکیلا ہے ہم بھی اکیلے
ارے کل اچانک چلے آنے والے
بہت آج گھبرا رہے ہیں اکیلے
اب ایسے کو کیا کہہ سکے کوئی ظالم
جو چپکے ہی سے چٹکیاں دل میں لے لے
ارے کچھ تو مجذوبؔ یاروں کا حق بھی
یہ چھپ چھپ کے پینا اکیلے اکیلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.