گردش میں تخیل کا اثر دیکھ رہے ہیں
گردش میں تخیل کا اثر دیکھ رہے ہیں
منزل کو بھی ہم رنگ سفر دیکھ رہے ہیں
اللہ کا گھر یا ترا در دیکھ رہے ہیں
سجدے میں پڑے سیکڑوں سر دیکھ رہے ہیں
کھلتی ہی نہیں آنکھ جو ان کی شب خلوت
کیا خواب میں وہ غیر کا گھر دیکھ رہے ہیں
اف آخری دیدار بھی میت کا ہے کیا چیز
گودیکھ نہیں سکتے مگر دیکھ رہے ہیں
معلوم ہے ہم کو کہ نہ آئیں گے وہ ہرگز
ہم پھر بھی مگر جانب ِدر دیکھ رہے ہیں
وہ سامنے نظروں کے ہیں اے حضرت مجذوبؔ
اور آپ ادھر اور ادھر دیکھ رہے ہیں
کیا محفل عشاق میں ہے صدر کی حاجت
مجذوبؔ کو سب اہل نظر دیکھ رہے ہیں
- کتاب : Gufta-e-Majzoob (Pg. 145)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.