Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ دنیا اہل دنیا کو بسی معلوم ہوتی ہے

خواجہ عزیزالحسن مجذوب

یہ دنیا اہل دنیا کو بسی معلوم ہوتی ہے

خواجہ عزیزالحسن مجذوب

MORE BYخواجہ عزیزالحسن مجذوب

    یہ دنیا اہل دنیا کو بسی معلوم ہوتی ہے

    نظر والوں کو یہ اجڑی ہوئی معلوم ہوتی ہے

    محبت ابتدا میں بے بسی معلوم ہوتی ہے

    مگر آخر میں یہ شاہنشہی معلوم ہوتی ہے

    نہ شیشہ ہے نہ ساغر ہے نہ ساقی ہے نہ دلبر ہے

    مجھے تو موت اب یہ زندگی معلوم ہوتی ہے

    میں رونا اپنا روتا ہوں تو وہ ہنس ہنس کے سنتے ہیں

    انہیں دل کی لگی اک دل لگی معلوم ہوتی ہے

    محبت ہے محبت ! پھونک ہی ڈالے دو عالم کو

    یہ چنگاری سی جو دل میں دبی معلوم ہوتی ہے

    طبیعت بھی بدل جاتی ہے شاید عشق میں ناصح

    جو اچھی بات ہے وہ بھی بری معلوم ہوتی ہے

    اک ایسا وقت بھی آتا ہے اس دور محبت میں

    کہ نغمہ نوحہ اور شادی غمی معلوم ہوتی ہے

    طلب کرتے ہو دادِ حسن تم پھر وہ بھی غیروں سے

    مجھے تو سن کے بھی اک عار سی معلوم ہوتی ہے

    بنا رکھی ہے مجذوبؔ اپنی حالت کیوں خراب ایسی

    تری صورت تو یہ اچھی بھلی معلوم ہوتی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Gufta-e-Majzoob (Pg. 184)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے