عاشقِ صادق ہوں میں تنہا بٹھا کر دیکھ لو
عاشقِ صادق ہوں میں تنہا بٹھا کر دیکھ لو
گر نہیں باور تو اچھا آزما کر دیکھ لو
یہ اگر کچھ سوچتے ہو اس کے تیور اور ہیں
دیدۂ و دانستہ پھر آنکھیں لڑا کر دیکھ لو
گر مزاجِ شوخ کا میرے تمہیں ہے کچھ خیال
تو ہنسی کی بات اب مجھ کو سنا کر دیکھ لو
گر ہے اندیشہ کہ لپٹے گا تو بہرِ امتحاں
خوب سا اپنے گلے کو پھر لگا کر دیکھ لو
یہ اگر ڈر ہو نشہ پی کر کہیں لائے نہ فعل
تو ابھی تم ساتھ اپنے مے پلا کر دیکھ لو
دل میں بوسہ کی طرف سے گر ہو دھچکا آپ کے
تو تو اچھی بات منہ سے منہ ملا کر دیکھ لو
خوف ہاتھا پائی کا گر ہو تو میرے روبرو
دست وپا میں اپنے تم مہندی لگا کر دیکھ لو
گرچہ ہے معروفؔ میری پاکبازی دہرمیں
سب طرح تم دل سے لیکن شک مٹا کر دیکھ لو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.