Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سچ تو یوں ہے آپ ہم سے آشنائی کر رکھو

خواجہ الہی بخش معروف

سچ تو یوں ہے آپ ہم سے آشنائی کر رکھو

خواجہ الہی بخش معروف

MORE BYخواجہ الہی بخش معروف

    سچ تو یوں ہے آپ ہم سے آشنائی کر رکھو

    یا ہمارے ہو رہو یا ہم کو اپنا کر رکھو

    جھوٹ کیوں کہتے ہو ہم بے بس ہیں مل سکتے نہیں

    لاکھ ڈھب ملنے کے ہیں ملنا اگر جی پر رکھو

    خانۂ دل کو نہ ڈھاؤ ہے وہاں بیتِ خدا

    اے بتو کچھ تو بھلا دل میں خدا کا ڈر رکھو

    دل سے کب جاتی ہے سمجھائے سے اس ابرو کی یاد

    ناصحو اپنی نصیحت طاق پر اب دھر رکھو

    میں ہوا ہوں یارو ایک پردہ نشیں کے دھیان میں

    ہے مناسب گر مجھے تہ خانہ کے اندر رکھو

    ایک دل رکھتا ہوں سو بوسہ پہ دیتا ہوں تمہیں

    خواہ قیمت میں لگا لو خواہ گر وی دھر رکھو

    ہے ارادہ اُن کے گھر چلنے کا شب چوری سے گر

    تو سنا معروفؔ منہ درباں کا اُن کے بھر رکھو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے