Sufinama

گھر تو دونوں پاس ہیں لیکن ملاقاتیں کہاں

خواجہ میر درد

گھر تو دونوں پاس ہیں لیکن ملاقاتیں کہاں

خواجہ میر درد

MORE BYخواجہ میر درد

    گھر تو دونوں پاس ہیں لیکن ملاقاتیں کہاں

    آمد و رفت آدمی کی ہے پہ وہ باتیں کہاں

    ہم فقیروں کی طرف بھی تو نگاہیں دم بدم

    پھینکتے جاتے تھے آپ آگے وہ خیراتیں کہاں

    بعد مرنے کے مرے ہوگی مرے رونے کی قدر

    تب کہا کیجئے گا لوگوں سے وہ برساتیں کہاں

    یوں تو ہے دن رات میرے دل میں اس کا ہی خیال

    میں دنوں اپنی بغل میں تھا سو وہ راتیں کہاں

    جس طرح سے کھیلتا ہے وہ دلوں کا یاں شکار

    دردؔ آتی ہیں کسی دلبر کو وہ گھاتیں کہاں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے