ویرانہ رہے گا نہ دل آباد رہے گا
ویرانہ رہے گا نہ دل آباد رہے گا
سودا ہے جسے عشق کا وہ شاد رہے گا
ہو خاک پہ پامال کہ تا یومِ قیامت
سر سبز جہاں میں ترا ارشاد رہے گا
دو رنگ زمانے کا ہمیشہ ہے جہاں میں
مظلوم رہے گا نہ وہ جلاد رہے گا
اس دیر خرابات میں دم بھر ہے گذارا
اک دم جو ہوا اک سے وہ یاد رہے گا
مدفن میں بھی تا حشر نہ آرام ملے گا
دل عشق میں جو خانماں برباد رہے گا
ان تیغ نگاہوں کا میں زخمی ہوں جہاں میں
تاحشر زباں پر مری فریاد رہے گا
مسکیںؔ جو تصور سے نہ اک دم ہو فراموش
ہر بزم زبان دان میں تو استاد رہے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.