Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ویرانہ رہے گا نہ دل آباد رہے گا

خواجہ مسکین علی

ویرانہ رہے گا نہ دل آباد رہے گا

خواجہ مسکین علی

MORE BYخواجہ مسکین علی

    ویرانہ رہے گا نہ دل آباد رہے گا

    سودا ہے جسے عشق کا وہ شاد رہے گا

    ہو خاک پہ پامال کہ تا یومِ قیامت

    سر سبز جہاں میں ترا ارشاد رہے گا

    دو رنگ زمانے کا ہمیشہ ہے جہاں میں

    مظلوم رہے گا نہ وہ جلاد رہے گا

    اس دیر خرابات میں دم بھر ہے گذارا

    اک دم جو ہوا اک سے وہ یاد رہے گا

    مدفن میں بھی تا حشر نہ آرام ملے گا

    دل عشق میں جو خانماں برباد رہے گا

    ان تیغ نگاہوں کا میں زخمی ہوں جہاں میں

    تاحشر زباں پر مری فریاد رہے گا

    مسکیںؔ جو تصور سے نہ اک دم ہو فراموش

    ہر بزم زبان دان میں تو استاد رہے گا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے