نظر پھیری جو اس نے غیر کی جانب کہا دل نے
نظر پھیری جو اس نے غیر کی جانب کہا دل نے
چھری یہ کاش پھر جاتی کسی عاشق کی گردن پر
بوقت بادہ نوشی عکس سے مژگان ساقی کے
سحر ہوتے عجب چھریاں چلیں شیشے کی گردن پر
یہ کس نے میرا دل تلپٹ کیا میں کہہ نہیں سکتا
مجھے رہ رہ کے شک آتا ہے اس کی چشم پر فن پر
جلے مرتے ہیں پروانے ہزاروں رشک کے مارے
جلائی کس نے یارب شمع آکر میرے مدفن پر
نہ چھو زلف سیہ ہرگز پڑیں گے جان کے لالے
موا بے موت مفتوں ہاتھ ڈالا جس نے ناگن پر
- کتاب : Asli Guldasta-e-Qawwali (Pg. 3)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.