یہ مانا میں نے کہ اس شوخ کو حجاب نہیں
یہ مانا میں نے کہ اس شوخ کو حجاب نہیں
کروں میں صبر مجھے بھی تو اتنی تاب نہیں
عبث خیال ہے اے چاند ہمسری کا تجھے
مقابل اس کی جبیں کے تو آفتاب نہیں
نکل بھی آیا خط ان کے عذارِ گلگوں پر
ہمارے خط کا مگر آج تک جواب نہیں
گذر رہی ہے عجب لطف سے ہمارے عمر
اگر شراب میسر ہوئی کباب نہیں
یہ بعد مرگ مرے دل پہ ہاتھ رکھ کے کہا
بس اب یہ چین میں ہے اس کو اضطراب نہیں
ہزار بار لکھوں خط اگر انہیں محبوبؔ
مرے سوال کا دیتے وہ کچھ جواب نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.