ذرا آہستہ لے چل کاروانِ شعرِ حافظؔ کو
ذرا آہستہ لے چل کاروانِ شعرِ حافظؔ کو
کہ سطحِ ذہنِ شاگردانِ ناہموار ہے ساقی
پڑھیں وہ اس طرح کہ یاد رکھیں بادہ و ساغر
تصوف کی زباں میں یہ سبھی میخوار ہیں ساقی
دکھا دے اک جھلک ان کو بھی اپنے دورِ ماضی کی
اوہ بجھتی شمعیں اب بھی منبعِ انوار ہیں ساقی
یہی کل ظالموں کے درِ خیبر کو اٹھائیں گے
تمہیں معلوم کیا یہ حیدرِ کرار ہیں ساقی
بہک جاتے ہیں عالمؔ بھی ہمیشہ درس دینے میں
مگر یہ درد بھی تو قابلِ اظہار ہیں ساقی
- کتاب : Mata-e-Haque
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.