Font by Mehr Nastaliq Web

آج خوشہ میں دانہ چلے آؤ چڑیاں

محمود شاہ نقشبندی

آج خوشہ میں دانہ چلے آؤ چڑیاں

محمود شاہ نقشبندی

MORE BYمحمود شاہ نقشبندی

    آج خوشہ میں دانہ چلے آؤ چڑیاں

    یہ مکہ کا دانہ پڑا کھاؤ چڑیاں

    کیا لایا ہے دانہ نے اس دام میں آج

    گرفت ہے اس جال میں نہ پھنس جاؤ چڑاں

    مثل ہے کہ بھٹکے کی چڑیا یہ کب تک

    یہ دانہ کو کھا کر نہ اڑ جاؤ چڑیاں

    بہت ہے شراب آج میخانہ اندر

    لے میتا محبت کا پی جاؤ چڑیاں

    کھلا آج دروازہ پھر ہوئے گا بند

    ہوئے بعد بند پھر نہ پچھتاؤ چڑیاں

    اشارہ ہے ہم پیر گاں اہل حلقہ

    رکھا نام چڑاں نہ چڑ جاؤ چڑیاں

    ہے منہ چھوٹا چڑیا کا دانہ بڑا ہے

    بس آج اپنی قسمت کو آزماؤ چڑیاں

    ہے پیٹ ان کا چھوٹا سا اور دل بھی ہے تنگ

    یک چلو سے پانی کے تھم جاؤ چڑاں

    ہے موسم باراں اور طغیانی گنگ

    یک قطرہ تو ندی سے پی جاؤ چڑیاں

    زراعت ہے مکہ کی ندی کنارے

    یہ خوشہ کے دانہ چن چن کھاؤ چڑیاں

    چلے آؤ محمودؔ کے ہم راہ ندی

    اب موسم ہے خربوزہ کو کھاؤ چڑیاں

    نہیں تم کو تکلیف دیتا ہے محمود

    تم خاطر جمع دل میں بیٹھ جاؤ چڑیاں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے