Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نئے غم بسائے ہیں سینے میں ہم نے

محشر بدایونی

نئے غم بسائے ہیں سینے میں ہم نے

محشر بدایونی

MORE BYمحشر بدایونی

    نئے غم بسائے ہیں سینے میں ہم نے

    اضافہ کیا ہے دفینے میں ہم نے

    جو دریا کی موجوں کے بس میں نہیں تھا

    وہ طوفاں اٹھایا سفینے میں ہم نے

    ترے حسن کے رنگ کیا کیا بھرے ہیں

    تمنا کے سادہ نگینے میں ہم نے

    ہمیں مے سے رنگین تر چاہیے تھی

    بھرا ہے لہو آبگینے میں ہم نے

    برس تھے جدائی کا اک اک مہینہ

    برس طے کیے ہر مہینے میں ہم نے

    انہیں حشر تک یاد کرتے رہیں گے

    جو کوتاہیاں کی ہیں جینے میں ہم نے

    محبت میں یاروں سے جیتی تھی بازی

    مگر ہار مانی ہے کینے میں ہم نے

    جنوں سے خرد میں، خرد سے جنوں میں

    قرینہ ملایا قرینے میں، ہم نے

    نتیجہ وہی خونِ دل خونِ حسرت

    ملایا لہر بھی پسینے میں ہم نے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے