نئے غم بسائے ہیں سینے میں ہم نے
نئے غم بسائے ہیں سینے میں ہم نے
اضافہ کیا ہے دفینے میں ہم نے
جو دریا کی موجوں کے بس میں نہیں تھا
وہ طوفاں اٹھایا سفینے میں ہم نے
ترے حسن کے رنگ کیا کیا بھرے ہیں
تمنا کے سادہ نگینے میں ہم نے
ہمیں مے سے رنگین تر چاہیے تھی
بھرا ہے لہو آبگینے میں ہم نے
برس تھے جدائی کا اک اک مہینہ
برس طے کیے ہر مہینے میں ہم نے
انہیں حشر تک یاد کرتے رہیں گے
جو کوتاہیاں کی ہیں جینے میں ہم نے
محبت میں یاروں سے جیتی تھی بازی
مگر ہار مانی ہے کینے میں ہم نے
جنوں سے خرد میں، خرد سے جنوں میں
قرینہ ملایا قرینے میں، ہم نے
نتیجہ وہی خونِ دل خونِ حسرت
ملایا لہر بھی پسینے میں ہم نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.