صبر مشکل تھا شب ہجر بسر ہونے تک
صبر مشکل تھا شب ہجر بسر ہونے تک
چھڑ گئی دست و گریباں میں سحر ہونے تک
جان تو اے ملک الموت میں دیتا ہوں تجھے
دیر تھی کوچۂ جاناں میں گزر ہونے تک
چھٹ کے رخت ملکوتی سے گنوائی توقیر
ہمت شہ سے نہ تھا کام بشر ہونے تک
جلد ابرو کے اشارے سے اڑا سر قاتل
جاں ہوا ہو نہ کہیں تیغ کے سر ہونے تک
جل کے آخر چمن دہر ہوا خاک سیاہ
رنگ پنہاں تھا ان آہوں کا اثر ہونے تک
جلد آراستہ کر منزل دنیا میں ملیحؔ
کچھ بھی ساماں جو میسر ہو سفر ہونے تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.