Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

منظر فضائے_دہر میں سارا علی کا ہے

پیر نصیرالدین نصیرؔ

منظر فضائے_دہر میں سارا علی کا ہے

پیر نصیرالدین نصیرؔ

دلچسپ معلومات

منقبت درشان حضرت مولیٰ علی (نجف۔عراق)

منظر فضائے دہر میں سارا علی کا ہے

جس سمت دیکھتا ہوں نظارہ علی کا ہے

دنیائے آشتی کی پھبن مجتبی حسن

لخت جگر نبی کا تو پیارا علی کا ہے

ہستی کی آب و تاب حسین آسماں جناب

زہرا کا لال راج دلارا علی کا ہے

مرحب دو نیم ہے سر خیبر پڑا ہوا

اٹھنے کا اب نہیں کہ یہ مارا علی کا ہے

کل کا جمال مظہر کل میں عکس ریز

گھوڑے پہ ہیں حسین نظارہ علی کا ہے

اے ارض پاک تجھ کو مبارک کہ تیرے پاس

پرچم نبی کا چاند ستارا علی کا ہے

اہل ہوس کی لقمۂ تر پر رہی نظر

نان جویں پہ صرف گزارا علی کا ہے

تم دخل دے رہے ہو عقیدت کے باب میں

دیکھو معاملہ یہ ہمارا علی کا ہے

ہیں فقر مست چاہنے والے علی کے ہیں

دل پر ہمارے صرف اجارا علی کا ہے

آثار پڑھ کے مہدئی دوراں کے یوں لگا

جیسے ظہور وہ بھی دوبارہ علی کا ہے

دنیا میں اور کون ہے اپنا بجز علی

ہم بے کسوں کو ہے تو سہارا علی کا ہے

تو کیا ہے اور کیا ہے تیرے علم کی بساط

تجھ پر کرم نصیرؔ یہ سارا علی کا ہے

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

سید فصیح الدین سہروردی

سید فصیح الدین سہروردی

مأخذ :
  • کتاب : کلیات نصیرؔ گیلانی (Pg. 274)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے