Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

لبِ آشنائے نالۂ درد جگر نہ ہو

مقبول امام گیاوی

لبِ آشنائے نالۂ درد جگر نہ ہو

مقبول امام گیاوی

MORE BYمقبول امام گیاوی

    لبِ آشنائے نالۂ درد جگر نہ ہو

    اے ضبط گھر کی بات ہے باہر خبر نہ ہو

    ہم وقتِ ذبح تڑپے نہیں اس خیال سے

    آلودہ گرد سے کہیں ان کی قبا نہ ہو

    کامل جو تڑپ ہوگی تو پائیں گے خدا کو

    خود دل کی تڑپ ڈھونڈ نکالے گی دوا کو

    دنبالہ یہ سرمہ کا ان آنکھوں میں نہیں ہے

    ٹپکے ہوئے ہے مردمِ بیمار عصا کو

    ہم راہ نما جذبۂ الفت کو کریں گے

    ظالم جو مٹائے گا تو نقش کفِ پا کو

    خم مئے ساتھ لئے عہدِ شباب آتا ہے

    رخصت اے عقل و خرد عالم خواب آتا ہے

    خونِ دل جان کے فرقت میں چڑھا جاتا ہوں

    جب مرے سامنے جامِ مئے ناب آتا ہے

    نبضیں ساقط ہیں بدن سرد ہے لب پر دم ہے

    ہائے قاصد لئے اب خط کا جواب آتا ہے

    جان کر تشنۂ دیدار مری تربت پر

    جو کوئی آتا ہے باچشمِ پُرآب آتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے